فانوس بن کر جسکی حفاظت ہوا کرے ۔ انصاف بلاگ | Pakistan Tehreek-e-Insaf

 

پاکستانی میڈیا شائد دنیا کا واحد میڈیا ہے جس نے اپنی عزت، ناموس اور عظمت کو طاقتوروں اور کرپٹ سیاستدانوں کو بیچ دیا. کچھ عرصے سے عمران خان کے توشہ خانہ سے گھڑی خریدنے اور اسے بیچنے کے قصے کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے. اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ 1947 سے لیکر 2022 تک پاکستان میں جتنی بھی کرپشن ہوئی اس سے زیادہ عمران خان نے گھڑی بیچ کر کی.

عمران خان نے توشہ خانہ سے قانونی طریقے سے گھڑی خریدی جو ان کو عرب ملک سے تحفے میں ملی. اس کے بعد اس گھڑی کو عمران خان نے فروخت کردیا. جس پر اب میڈیا، ڈرٹی ہیری، پی ڈی ایم اور بغل بچے ایک نا ختم ہونے والا واویلا کررہے ہیں. لیکن یہ سب ملکر قوم کو بیوقوف بنانے کے چکر میں خود ناصرف آشکارہ ہوچکے ہیں بلکہ انکا پروپیگنڈا بری طرح سے پٹ چکا ہے. توشہ خانہ سے تمام سربراہ مملکت اور وزیراعظم نے تحائف خریدے ہیں، چلیں 1980 سے لیکر 2013 تک توشہ خانہ سے جن جن افراد نے سربراہان سے تحائف لیئے انکے بارے میں بات کرتے ہیں.

- جنرل ضیاء الحق
122 تحائف ساتھ لیکر گئے
- وزیراعظم محمد خان جونیجو
304 تحائف ساتھ لیکر گئے
- صدر غلام اسحاق خان
88 تحائف لیکر گئے
- وزیر اعظم بینظیر بھٹو 
174 تحائف ساتھ لیکر گئی. 
- وزیر اعظم وسیم سجاد (کیئر ٹیکر) 
4 تحائف ساتھ لیکر گئے. 
- وزیراعظم نواز شریف
75 تحائف ساتھ لیکر گئے.
- صدر فاروق لغاری
114 تحائف ساتھ لیکر گئے
- صدر رفیق تارڑ
104 تحائف ساتھ لیکر گئے
- وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی
110 تحائف ساتھ لیکر گئے
- وزیر اعظم چوہدری شجاعت (کیئر ٹیکر وزیراعظم) 
9 تحائف ساتھ لیکر گئے
- صدر جنرل پرویز مشرف
515 تحائف ساتھ لیکر گئے
- وزیراعظم شوکت عزیز
ماشاء اللہ سے 1126 تحائف لندن ساتھ لیکر گئے 
- صدر آصف علی زرداری
3 گاڑیاں جنکے رجسٹریشن نمبر PF 442, PH 442 اور NA 442 توشہ خانہ سے لیکر گئے.جو قانونا توشہ خانہ سے نہیں خریدی جاسکتی. ان گاڑیوں میں سے 2 گاڑیاں بلٹ پروف تھیں. زرداری کیلئے اسوقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خصوصی طور پر قوانین میں ترمیم کی. زرداری نے ان گاڑیوں کی قیمت کو بہت کم ظاہر کیا اور 15 فیصد قیمت کی ادائیگی کرکے یہ 3 گاڑیاں خریدی گئی. چونکہ یہ گاڑیاں باہر ممالک سے آئیں تھیں تو اس پر کسٹم ڈیوٹی  کی مد میں کسٹمز کو پیسے دینے تھے جسکی مالیت 48.3 ملین روپے بنتے تھے، جسمیں سے زرداری نے 37 ملین روپے ادا کیئے جبکہ 11 ملین روپے اب بھی کسٹم ڈیوٹی کی مد میں بقایا ہیں. سب سے مزے کی بات یہ ہے کہ زرداری نے یہ ساری رقم فیک اکاؤنٹس کے ذریعے جمع کروائی.

توشہ خانہ سے تحائف لینے کی اتنی طویل فہرست دیکھنے کے بعد ہمارے ذہن میں یہ سوال تو آتا ہے کہ پاکستانی میڈیا ہمیں اس بارے میں کوئی خبر کیو‌ں نہیں دیتا تو اسکا سادہ سا جواب ہے کہ میڈیا آجکل طاقتوروں اور ان ضمیر فروش سیاستدانوں کے بغل بچے بنے ہوئے ہیں. لیکن یہ سب بھول جاتے ہیں کہ آج انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، آج معلومات تک رسائی بہت آسان ہے. پراپیگنڈہ کرکے تم سب لوگ ملکر بھی عمران خان کی ساکھ خراب نا کرسکے اور نا کرسکتے ہو. کیونکہ عزت دینے والا صرف اللہ تعالی ہے جو ہر شے پر قادر ہے. اسی مناسبت سے ایک شعر ملاحظہ ہو.

فانوس بن کر جسکی حفاظت ہوا کرے
وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے

Tags:Imran Khan