خیبر پختونخوا میں رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں پچھلے سالوں کے مقابلے میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے , رواں سال کے واقعات پچھلے چار سالوں کی مدت میں سب سے کم ہیں :: @KP_Police1 #KPKUpates
— KPK Updates (@KPKUpdates) June 4, 2018
رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں دہشت گردی کے21 واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2014 میں 52، سال 2015 میں 108 ،سال 2016 میں 113 اور سال 2017 میں 53 واقعات رونما ہوئے تھے :: @KP_Police1 #KPKUpates
— KPK Updates (@KPKUpdates) June 4, 2018
بھتہ خوری کے واقعات میں بھی نمایاں کمی دیکھنے کو ملی۔ سال 2014 کے دوران بھتہ خوری کے 58 واقعات رونما ہوئے تھے جبکہ سال 2015 میں 113، 2016 میں 67، 2017 میں 44 اور رواں سال کے تقابلی مدت میں 10 واقعات رونما ہوئے ہیں :: @KP_Police1 #KPKUpates
— KPK Updates (@KPKUpdates) June 4, 2018
گذشتہ 4 سالوں کے مقابلے میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بہت کم رونما ہوئے۔ سال 2014 میں ٹارگٹ کلنگ کے 8، 2015 میں 55 ، 2016 میں 77 ، 2017 میں 29 اور امسال کے دوران 15 واقعات رونما ہوئے :: @KP_Police1 #KPKUpates
— KPK Updates (@KPKUpdates) June 4, 2018
پچھلے عشرے کے مقابلے میں آج کل بازاروں کی رونقیں بحال کرنے اور عوام کو اپنی معمولات زندگی پُر امن ماحول میں سرانجام دینا بھی محکمہ انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کا آئینہ دار ہے :: @KP_Police1 #KPKUpates
— KPK Updates (@KPKUpdates) June 4, 2018