پھر لوگ کہتے ہیں عمران خان سے پیار کیوں کرتے ہو | Pakistan Tehreek-e-Insaf
imran-khan-se-pyar

کرکٹ اور سماجی خدمات کے علاوہ کچھ باتیں کرتے ہیں کہ آخر کیوں عمران خان مجھے پسند ہے ؟ آخر ایسی کونسی کوالٹی عمران خان میں ہے جو کسی اور میں نہیں؟

عمران خان اس ملک کی بہتری کی بات کرتا ہے۔ عمران خان قانون کی بات کرتا ہے۔ عمران خان کہتا ہے کہ ملک میں امیر اور غریب کے لئے ایک قانون ہونا چائیے۔ عمران خان صحت و تعلیم کی بات کرتا ہے۔ وہ انصاف کی بات کرتا ہے۔ وہ تمام پاکستانیوں کو برابری کی سطح پر حقوق دینے کی بات کرتا ہے۔

میں محمود خان اچکزئی کو دیکھتا ہوں تو وہ صرف پختون کی بات کرتا ہے۔ میں اسفندیار ولی کو دیکھوں تو وہ بھی پختون کی بات کرتا ہے۔ دونوں میں ایک چیز مشترک یہ بھی ہے کہ یہ پختون قوم کو یہ کہتے اور سمجھاتے ہیں کہ پنجابی انکے دشمن ہیں جبکہ محمود خان اچکزئی خود ایک پنجابی کا اتحادی ہے!

میں فضل الرحمن کی بات کروں بلکہ چھوڑو اسکی کیا بات کرنی اسکا مقصد اور نظریہ صرف وزارت ہے۔

میں الطاف حسین کی بات کروں تو وہ صرف مہاجروں کی بات کرتا ہے۔

میں جماعت اسلامی پر بات کر کے وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔

میں نواز شریف کی بات کروں تو وہ ابھی بھی جاگ پنجابی جاگ کی بات کرتا ہے اور وہ پنجابی بھی صرف لاہور والوں کو اور وہ بھی مخصوص ایریا کے لوگوں کو سمجھتا ہے۔ اسکو جنوبی پنجاب کے پنجابی شاہد اچھوت لگتے ہیں۔

میں پیپلزپارٹی کا بڑا ناقد ہوں مگر ایک زمانے میں پیپلزپارٹی وفاق کی علامت تھی۔ چاروں صوبوں کی زنجیر بینظیر کو کہا جاتا تھا مگر اب زرداری کی پیپلزپارٹی کا کوئی نظریہ ہی  نہیں کیونکہ نظریہ پارٹی کے قائد کا ہوتا ہے اور زرداری کا نظریہ ہے رج کے کھاو اس ملک کو۔

ہر کوئی قومیت، صوبائیت کی بات کرتا نظر آتا ہے۔ وہ قائد کا پاکستان کہ ہم سب پاکستانی ہیں ایسا بولنے والا دور دور تک نظر نہیں آ رہا تھا مگر عمران خان آئے انہوں نے پنجابی، سندھی، بلوچی، پختون، سرائیکی، مہاجر کی بجائے ایک قوم کا درس دیا۔ عمران خان سے محبت کیوں نہ کروں جو ہم کو صوبائیت اور قومیت سے نکال کر ایک قوم بنانے پر لگا ہوا ہے۔

کراچی میں اردو بولنے والے مہاجرین کی بات ہو یا جنوبی پنجاب میں بسنے والے 5 کروڑ افراد کی، پختون خواہ میں پختون قوم کی بات ہو یا بلوچستان میں بلوچ اور  پختون قوم کی یا پھر فاٹا میں بسنے والے 50 لاکھ سے زاہد افراد کی عمران خان انکے حقوق کی بات کرتا ہے۔ ان سب کو وہ "میرے پاکستانیوں" کہہ کے پکارتا ہے۔

یا اللہ یہ ہیرا ہمیں کیسے عطا کر دیا آپ نے؟ شاید اللہ ہمارا امتحان لینا چاہتا ہے کہ کیا تم لڑو گے آپس میں یا ایک قوم اور بھائی بھائی بن کر رہنا چاہتے ہو۔  عمران خان نے پختون قوم پر ہونے والے ڈرون حملوں کے خلاف بات کی
 جب لوگ لاپتہ افراد کی بات کرنے سے ڈرتے تھے عمران خان نے تب بات کی۔ جب عمران خان کہتا تھا کہ قبائلی علاقے میں آپریشن مت کرو تو نام نہاد پختون قوم کے لیڈران اسکو طالبان خان کہتے تھے۔ میں کیوں نہ ایسے انسان سے پیار کروں جو پورے ملک کی بات کرتا ہے جو خیبر سے کراچی تک فاٹا سے بلوچستان تک ہر کسی کے حقوق کی بات کرتا ہے۔

ایسے بندے سے پیار نہیں عشق کرنا چائیے۔ جنوبی پنجاب کے حقوق کی بات ہو تو جو آج صوبہ صوبہ کر رہے ہیں عمران خان نے 6 سال پہلے یہ بات بولی تھی۔ پختون خواہ کے بجلی، گیس، پانی کے حقوق کی بات وفاق سے کی۔ سندھ کے بدترین حالات کی بات کی، کراچی میں اردو بولنے والوں کے حقوق کی بات کی، پنجاب کے لوگوں کو انکے حقوق سمجھائے۔بلوچستان کی محرومی کو ختم کرنے کی بات کی، فاٹا کے درد کو سمجھتے ہوئے انکے مسائل حل کرنے کی بات کی اپنا پورا پروگرام بتایا کہ کیسے فاٹا کے مسائل حل کریں گے۔

پھر بھی اگر کوئی اس ہیرے کی قدر نہیں کرتا تو الزام دوسروں کو دینے کے بجائے خود کو دیں۔ مجرم کوئی اور نہیں پھر ہم خود ہونگے۔ اس بندے کی اگر ہم قدر نہیں کر سکتے تو شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے! 

عمران خان میرا عشق میرا جنون ۔

Tags:Imran Khan