عابد علی ۔ نواز شریف اور سانحہ موٹروے | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Abid Ali Nawaz Sharif and Motoway Incident - Insaf Blog.jpeg

 

پچھلے دنوں مصروفیات کچھ بڑھ گئی تھیں اور آج کچھ آرام کا ارادہ تھا مگر یہ توقع ھرگز نہ تھی کہ اپوزیشن کی اے پی سی کی صورت میں اس قدر اچھی تفریح میسر آئے گی ۔ 
زرداری صاحب نے مختصر تقریر کرکے سارا ملبہ نواز کو اپنے سر ڈالنے دیا بلکہ وہ اسقدر جلدی میں تھے کہ فیص صاحب کے “ھم دیکھیں گے “ کو “ ھم جیتیں گے” بول کر “تو چل میں آیا” ھوگئے ۔ 
بحرحال میاں صاحب کی پلیٹیں پوری محسوس ھو رہیں تھیں۔
خوشی اس بات کی ہے کہ میاں صاحب نے تسلیم کرلیا ہے کہ پاکستان کو جمہوری نظام سے مسلسل محروم رکھا گیا ہے مگر اس میں اپنے سیاہ کردار پر روشنی ڈالنا بھول گئے، ھو سکتا ہے عین وقت پہ کوئی پلیٹ کم ہوگئی ہو ۔
خاص طور پر 2013 پر لگے عمران خان کے پینتیس پنکچر اور نجم سیٹھی کی اس بات کی بھی تائید کردی کہ انتخابات سے پہلے ھی بیروکریسی نواز شریف کو رپورٹ کر رھی تھی ۔
 جوڑ توڑ کے نام پر چھانگا مانگا کا جرم بھی تسلیم کرلیا اور یہ بھی بتا دیا کہ کیسے بعد میں غبارے سے ھوا نکالی جاتی ہے جو پھر بعد میں مجھے کیوں نکالا کی آواز میں قفس عنصری سے پرواز کرتی سنائی دیتی ہے۔ محترم ارشاد فرما رھے تھے کہ اب ریاست کے اندر ریاست ناقابل برداشت ہے یہ بالکل ویسے ھی ہے جیسے بھیڑیا بڑھاپے میں گوشت کھانا چھوڑ دیتا ہے ۔ جناب نے یہ بھی مان لیا کہ الیکشن 2013کی فتح کی تقریر اسلئے کی تھی کہ نتائج تبدیل ھو جائیں جس کا شکوہ وہ 2018 میں کسی اور طرف کی تبدیلی کا کرتے نظر آئے ۔
 نواز شریف اور موٹروے ذیادتی کیس کے وحشی چھلاوے عابد میں بہت سی قدریں حیرت انگیز طور پر مشترک ہیں ۔ دونوں نے موٹر وے کا خوب فائدہ اٹھایا ۔ دونوں کی واردات کی خبر دیر سے ھوئی ۔ دونوں کو ھوائی فائرنگ سے بھگانے میں اندر کے لوگ ملوث تھے ۔ دونوں میں فطرتاً چھلاوا پن موجود ھے
دونوں مفرور ہیں، دونوں کو پکڑنے کی Half hearted کوشش ھو رھی ہے ۔ دونوں کے رشتے دار گرفت میں ھیں مگر خود غائب ہیں ۔ دونوں کے مجرمانہ DNA پہلے سے موجود ہیں اور دونوں کے شریک مجرم حکومتی گرفت میں ہیں
اب دیکھنا یہ ہے موٹروے کیس کیا رخ اختیار کرتا ہے کیونکہ قدرت شاید یہی انصاف کا ترازو نواز شریف کیلئے بھی استعمال کرے گی۔

ھر رخ واقعہ ،مماثل تیری تصویر کا 
عجب قصہ ہے یارب  میری تقدیر کا