اسد عمر | Pakistan Tehreek-e-Insaf
ممبر قومی اسمبلی

اسد عمر 1961 میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے اور پاکستان تحریک انصاف کے سب سے نمایاں لیڈران میں سے ہیں 

انکے والد ایک آرمی افسر تھے اور انکے خاندان کے فوجی پس منظر کی ایک لمبی تاریخ ہے  ، اسد عمر نے آئی بی اے کراچی سے 1984 میں ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی ، اسد عمر ایک سیاسی شخصیت ہیں مگر پاکستان کی کارپوریٹ دنیا میں بھی ایک مقام رکھتے ہیں 

سیاست سے پہلے کیرئیر

اسد عمر کا 27 سالہ کیرئر 1985 میں اینگرو سے شروع ہوا ، جب اینگرو تیل کی ایک بڑی کمپنی  ExxonMobil کی  ذیلی کمپنی تھی اور اسد عمر اسکے لئے کینیڈا میں کام کر رہے تھے ، جب 1991 میں اینگرو کی مشھور مینجمنٹ سیل ہوئی 

اسد عمر 1997 میں پاکستان واپس آئے اور اینگرو پولیمر اور کیمکل کے سی ای او بنائے گئے ، جو کہ اس گروپ کی پیٹروکیمیکل شاخ تھی . اسکے بعد جنوری 2004 میں اسد عمر اینگرو کارپوریشن کے صدر اور سی ای او منتخب ہوئے جسکے بعد اسد عمر نے اس کاروبار کو ایک کیمیکل کمپنی سے اٹھا کر ایک بہت بڑی تنظیم بنا دیا 

اسد عمر کو مارچ 2009 میں مارکیٹنگ ایسو سی ایشن آف پاکستان کی جانب سے بہتری کاردگی برائے 2009 کا ایوارڈ دیا گیا ، یہ ایوارڈ ان کی مارکیٹنگ اور تنظیم سازی میں خدمات اور پاکستانی معیشت کیلئے انکے مثبت کردار کی وجہ سے دیا گیا . اسد عمر کو 2010 میں  انکی عوامی خدمات کی وجہ سے ستارہ امتیاز سے نوازا گیا ،وہ خدمات جنکی وجہ سے پاکستان میں سرمایا کاری کو فروغ ملا 

وہ اپنی کامیابی پر کیا کہتے ہیں ؟

اسد عمر بآسانی ملک کے جانے پہچانے اور کامیاب ترین لوگوں میں شمار کئے جا سکتے ہیں ، جب ان سے انکی کامیابی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں سے سادگی سے جواب دیا کہ وہ اپنی کامیابی میں قسمت کو ایک اہم عنصر سمجھتے ہیں ، قسمت کے کردار کے علاوہ اسد عمر اس بات پر بھی یقین محکم رکھتے ہیں کہ انسان کو اس چیز کی تلاش کرنی چاہیے جسکے لئے انسان جوش و جذبہ رکھتا ہے تا کہ انسان اس میں محنت کر سکے . اسکے بعد انسان کو یہ دیکھنا ہے کہ انسان نے چیز کا انتخاب کیا ہے کیا اس پر پورا عبور حاصل ہے ؟ یہاں پر قسمت کا کردار سب سے زیادہ ہوتا ہے 

انہوں نے کارپوریٹ کی دنیا کو چھوڑ کر تحریک انصاف کیوں جوائن کی ؟ 

اسد عمر کو محسوس ہوا کہ پاکستان کی سیاست میں مثبت اثر ڈالنے کیلئے ایک  خلاء موجود ہے جس کو مرکزی سیاست میں شامل ہوکر پر کیا جا سکتا ہے ، اسد عمر نے 2012 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی 

اسد عمر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کے نظام میں بنیادی تبدیلی قومی اسمبلی کے منتخب نمائندوں کی وجہ سے ہی آ سکتی ہے ، کیونکہ صحیح لوگ اوپر آ کر صحیح پالیسیاں ہی لاگو کرتے ہیں ، ہر ایک شخص کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں یر انصاف اور برابری پر مشتمل معاشرے کی تشکیل دیتے ہیں 

تحریک انصاف کے ساتھ کردار 

 تحریک انصاف میں اسد عمر اس کمیٹی کا حصہ ہیں جس کا مقصد معاشی اصلاحات کو ڈیزائن کرنا ہے تاکہ پاکستان کو موجودہ مالی بحران سے نکالا جا سکے 

اسد عمر این اے 48 سے 2013 میں ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں 

کامیابیاں :

چیئرمین :

  • پاکستان بزنس کونسل 

  • پاکستان انرجی اینڈ کیمکل سکل ڈویلپمنٹ کمپنی 
  • اینگرو کی تمام ذیلی کمپنیاں 

ڈائرکٹر : 

  • سٹیٹ بینک آف پاکستان 
  • کراچی سٹاک ایکسچینج 
  • آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی 
  • پاکستان سٹیٹ آئل 
  • پورٹ قاسم اتھارٹی 
  • جینکو ہولڈنگ کمپنی 
  • داؤد ہرکولیس 
  • کراچی سکول فار بزنس اینڈ لیڈرشپ 
  • پاکستان سنٹر فار فلانتھروفی
  • پاکستان ڈیری ڈیولپمنٹ کمپنی 

ممبرشپ : 

  • ممبر پرائم منسٹر کمیٹی فار ایگری کلچر 
  • ممبر سندھ انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ 
  • سندھ کے تاریخی ورثے کے تحفظ کیلئے بنائے گئے انڈا ومنٹ فنڈ کے ممبر 
  • چیپٹر چیئر برائے ینگ پریزیڈنٹ آرگنائزیشن پاکستان چیپٹر 
  • ممبر بورڈ آف ٹرسٹیز ین LUMS 
  • ممبر سٹاف اینڈ فیکلٹی سلیکشن کمیٹی آئی بی اے کراچی