سڑکیں ،قرضے اور پاور پلانٹ ، ن لیگ کی بنیادی خصوصیات | Pakistan Tehreek-e-Insaf
roads and loans pmln

 

A land full of resources ruled by greedy families!

سڑکیں ، پاور پلانٹ اور قرضے ن لیگ کی نمایاں خصوصیات رہے ہیں . کیا ایسا نہیں ہے ؟ اب اسکے تاریک پہلو پر نظر ڈالتے ہیں ،جون پرکنز کا یہ انٹرویو جو کہ دس سال پہلے لیا گیا تھا ، پاکستان کی آج کی معاشی حالت کی صحیح معنوں میں عکاسی کرتا ہے ,  ذخائر سے بھرپور سر زمین جس پر لالچی خاندانوں کی حکومت ہے 

انفراسٹرکچر پر قرضو کی رقم خرچ کرنے کی ن لیگی اور پیپلز پارٹی کی روش :

کچھ لوگ اب بھی ن لیگ کے قرضے لینے کا دفاع کرتے ہیں کیوں کہ ان کو کچھ پاور پلانٹ یر سڑکیں نظر آتی ہیں جو کہ "ترقی" کے اس جھوٹے وعدے کو پورا کرنے کے زمرے میں لیا جاتا ہے ،وہ سمجھتے ہیں کہ ان قرضوں کو واقعی ان کی بہتری کیلئے ان میگا پراجیکٹس میں جھونکا جا رہا ہے ،ان کو اس چیز کا احساس نہیں ہوتا کہ اس طرح ان خاندانوں نے اس سب سے فائدہ اٹھایا ہے کتنی کرپشن اور کک بیکس ملے ہیں .

ن لیگ اور پیپلز پارٹی سڑکیں اور پاور پلانٹ اسلئے نہیں بناتے کہ اس سے روزگار ملتا ہے یا عالمی سرمایا اکر آتا ہے ، بلکہ اسلئے بناتے ہیں کہ اس سے عالمی کمپنیز کے ساتھ مل کر کرپشن کی جاتی ہے ,موٹروے بنا دینا اور پاور پلانٹ لگوا دینا نسبتا ایک آسان کام ہے ، بجائے اسکے کہ سڑکیں، یونیورسٹییز ،لائبریریاں بنائی جائیں اور الیکشن مہم میں اداروں کی کارکردگی دکھائی جائے 

   بیرونی قرضے اور کرپٹ حکومتوں سے کس طرح ہماری زندگی پر اثر پڑتا ہے : \

یہ بات یہیں ختم نہیں ہوتی ، یہ کمپنیاں صرف ان خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے ہی کام نہیں کر رہی ہوتیں ، ان کو بھی اپنا پیسا واپس چاہیے ہوتا ہے ، اس لئے وہ قرضے عوام پر بھاری ٹیکسز لگانے کا ایک بہانہ بن جاتے ہیں ،جن قرضوں کا عوام کو کبھی کوئی فائدہ ہوا ہی نہیں تھا ،ان قرضوں کو سبسڈی اور عوام کی فلاح پر خرچ کیا جانیوالا بجٹ کم کرکے پورا کیا جاتا ہے . اساتذہ اور ڈاکٹر تنخواہوں ماور الاونس میں اضافے کیلئے احتجاج نہیں کرتے اور نہ ہی عام عوام معاشرے میں صحت ، اور تعلیم کے شعبے کی بہتری کیلئے احتجاج کرتے ہیں ، تو پھر اس چیز پر بھی حیران مت ہوں کہ بجلی سے لے کر پٹرول تک ہر چیز مہنگی کیوں ہے ، یہ مہنگائی ان چیزوں کی اپنی قدر کی وجہ سے نہیں بلکہ بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے ہے ,آپکو اس چیز کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بیان کی گئی تمام مشکلات ان بھاری قرضوں کی وجہ سے ہیں 

   بیرونی قرضے اور کرپٹ حکومتوں سے کس طرح ہماری خود مختاری پر اثر انداز ہوتے ہیں 

آخر کار زیادہ قرضے لینے کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ملک کو اس بات پر مجبور کردیا جاتا ہے کہ وہ اپنے قومی اثاثوں کو بیچ دے یا پر انکی نجکاری کردی جائے ، اور یہ اثاثے انہی کمپنیز کو بیچے جاتے ہیں جو بلا واسطہ طور پر انہی قرضوں میں ملوث ہوتے ہیں ,ان کارپوریشنز کو دوسرے ملکوں کی حکومتوں کی سپورٹ بھی حاصل ہوتی ہے تا کہ ایک ملک کو قرضوں میں ڈبو کر کمزور کردیا جائے اور انکو پھر اقوام متحدہ اور دوسرے بین الاقوامی فورمز پر اپنے حق میں ووٹ لینے کیلئے مجبور کیا جائے ,اسکا مطلب یہ ہے کہ ہمارے ملک پر ایک وقت ایسا آ سکتا ہے کہ ہمیں اپنے ایٹمی پلانٹ سے ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں ،سندھ طاس معاہدہ اور کشمیر جیسے ایشوز پر ہماری آواز بالکل بند کی جا سکتی ہے اور عالمی طور پر تنہا کیا جا سکتا ہے ، ان قرضوں سے غربت میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ قرضوں سے کبھی ہماری بنیاد مظبوط نہیں ہوتی